غزل❣️
رہنا ہوگا خوش باش سب کے سامنے تو ہر رات مگر ہجر میں ہی بتانی ہوگی
ہائے پوچھیں گے جب لوگ مجھ سے تمہارا بنا کر روز کوئی کہانی نئ سنانی ہوگی
ہر تلخی ہنس کے سہنی پڑے گی مجھے محبوب کی دی ہر اذیت بھی بھلانی ہو گی
بجھی صورت بکھری زلفیں بگڑی ہوئی حالت عین ممکن ہے عشق میں جوانی لٹانی ہوگی
قرار، سکھ، چین سے ہاتھ دھو بیٹھا ہوں فقط یہی نہیں عشق میں جاں بھی جانی ہوگی
ختم کرنا ہے اب یہ سوزِ دل مجھ کو خدارا ! تم لوٹ کر مت آنا مہربانی ہوگی
22
$
@mirab
posted
4 years ago
Beautiful. Lines good post keep it up