💎 معمولی سستی کی وجہ سے اتنا عظیم ثواب چھوڑ دینا بہت بڑی محرومی ہے ...

❄️ سيدنا أَوس بن أَوس الثقفي رضي الله عنه سے روایت ہے کہ انھون نے فرمایا : مینے نبی صلى الله عليه وسلم سے یے ارشاد سنا :

❍ ’’مَنْ غَسَّلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَاغْتَسَلَ، ‏‏‏‏‏‏وَبَكَّرَ، ‏‏‏‏‏‏وَابْتَكَرَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَشَى، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَرْكَبْ، ‏‏‏‏‏‏وَدَنَا مِنَ الْإِمَامِ فَاسْتَمَعَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَلْغُ، ‏‏‏‏‏‏كَانَ لَهُ بِكُلِّ خَطْوَةٍ عَمَلُ سَنَةٍ أَجْرُ صِيَامِهَا وَقِيَامِهَا.‘‘

"جس نے جمعے کے دن غسل کیا اور کرایا، اوّل وقت میں آیا، (خطبہ میں) شروع سے حاضر رہا، پیدل چل کر آیا، سوار ہو کر نہ آیا، امام سے قریب ہو کر توجہ سے (خطبہ) سنا، (خطبے کے دوران میں) فضول حرکت نہ کی، اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے عمل، یعنی ایک سال کے روزے اور قیام کا ثواب ملے گا۔"

📋 (سنن إبن ماجه : ١٠٨٧، صحيح)

🧼 غَسَّلَ وَاغْتَسَلَ: کا مطلب یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ سر دھویا اور نہایا، یعنی اہتمام سے غسل کیا اور پوری صفائی حاصل کی۔ دوسرا مطلب، جس کہ مطابق ترجمہ کیا گیا ہے یہ ہے کہ اپنی بیوی کا صنفی حق ادا کیا جس کا فائدہ یہ ہوگا کہ جمعے کو آتے ہوئے راستے میں عورتوں پر ناجائز انداز سے نظر نہیں پڑے گی۔

📋 (مولانا عطاء الله ساجد حفظه الله || سنن إبن ماجه اردو : ١٩٢/٢، ط. دار السلام)

2
$
User's avatar
@Jannat172 posted 3 years ago

Comments