میری تصویر بنانے کی جو دُھن ہے تم کو کیا اداسی کے خدوخال بنا پاؤ گے ؟
تم پرندوں کے درختوں کے مصور ہو میاں کس طرح سبزۂ پامال بنا پاؤ گے ؟
سر کی دلدل میں دھنسی آنکھ بنا سکتے ہو آنکھ میں پھیلتے پاتال بنا پاؤ گے ؟
جو مقدر نے مری سمت اچھالا تھا کبھی میرے ماتھے پہ وہی جال بنا پاؤ گے ؟
مل گئی خاک میں آخر کو سیاہی جن کی میرے ہمدم وہ میرے بال بنا پاؤ گے ؟
یہ جو چہرے پہ خراشوں کی طرح ثبت ہوئے یہ اذیت کے مہ و سال بنا پاؤ گے ؟
زندگی نے جو مرا حال بنا چھوڑا ہے میری تصویر کا وہ حال بنا پاؤ گے ؟
2
$
@Afaq1234
posted
4 years ago
Awesome poetry I like it