📍 |[ اللهم صل على محمد ... ]|

👈 سيدنا أنس بن مالك رضي الله عنه فرماتے ہیں کہ رسول الله - صلی الله عليه وسلم - نے فرمایا :

"أكثِروا الصَّلاةَ علي يومَ الجمُعةِ و ليلةَ الجمُعةِ ، فمَن صلَّى علي صلاةً صلَّى الله عليِه عَشرًا."

"جمعے کے دن اور جمعے کی رات مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو ؛ پس جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے الله اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے !"

📕 - [ صحيح الجامع : ١٢٠٩ ]

👈 امام شافعی رحمه الله فرماتے ہیں :

"مجھے ہر حال میں نبی صلی الله علیه وسلم پر کثرت سے دورد بھیجنا پسند ہے، مگر جمعہ کے دن اور رات کو بہت ہی محبوب ہے۔"

📕 - [ الأم : ٢٣٩/١ ]

👈 امام ابن حجر رحمه الله نقل کرتے ہیں :

"نبی صلی الله علیه وسلم پر کثرت سے درود بھیجنا، وباؤں اور دیگر بڑی مصیبتوں کے خاتمے کا بہت بڑا سبب ہے !"

📕 - [ بذل الماعون : ٣٣٣ ]

🌸🌹حدیث مبارکہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم 🌹🌸

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سےمروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جب ( ایک ) بندہ مسلمان ہو جائے اور اس کا اسلام عمدہ ہو ( یقین و خلوص کے ساتھ ہو ) تو اللہ اس کے گناہ کو جو اس نے اس ( اسلام لانے ) سے پہلے کیا معاف فرما دیتا ہے اور اب اس کے بعد کے لیے بدلا شروع ہو جاتا ہے ( یعنی ) ایک نیکی کے عوض دس گنا سے لے کر سات سو گنا تک ( ثواب ) اور ایک برائی کا اسی برائی کے مطابق ( بدلا دیا جاتا ہے ) مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس برائی سے بھی درگزر کرے۔ ( اور اسے بھی معاف فرما دے۔ یہ بھی اس کے لیے آسان ہے۔ )

صحیح بخاری حدیث نمبر 41 کتابِ ایمان کے بیان میں

┄┅════❁﷽❁════┅┄ : اللہ تعالیٰ کی پسند اور ناپسند 📖باب:: اللہ کے ناپسندیـدہ اُمـور ✒پوسٹ نمبـــر : 130

13-✵☜ جمائی لینا :

🌹🍂 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

’’ بے شک اللہ تعالیٰ چھینک کو پسند اور جماہی کو ناپسند کرتے ہیں۔ پس جب کوئی چھینکے تو اللہ کی تعریف کرے اورہر وہ مسلمان جو سنے وہ اس کا جواب دے ۔رہی جماہی کی بات تو وہ شیطان کی طرف سے ہوتی ہے۔ جب تم میں سے کسی کو جماہی آنے لگے تو جہاں تک ہوسکے اس کو روکے، اس لیے کہ جب تم سے کوئی جماہی لیتا ہے اور جب وہ ’’ہا‘‘ کہتا ہے تو اس پر شیطان ہنستا ہے۔ ‘‘

📚 |[ صحیح البخاری : ٦٢٢٦ ]|

─━•<☆⊰✿❣✿⊱☆>•━─ ♥️ [ افضل ترین انسان کون ہے؟! ]

🍃 سيدنا عبد ﷲ بن عمر رضي الله عنهما سے مروی ہے، کہا اے ﷲ کے رسول صلی ﷲ علیه وسلم کون سے لوگ افضل ہیں؟ آپ صلی ﷲ علیه وسلم نے فرمایا :

"ہر مخموم دل والا اور سچی زبان والا، صحابہ كرام - رضي الله عنهم - نے کہا سچی زبان والے کو تو ہم پہچانتے ہیں، مخموم دل کیا ہے؟ آپ نے فرمایا : ﷲ سے ڈرنے والا شفاف دل، جس میں گناہ نہ ہو، سرکشی نہ ہو، کینہ اور حسد نہ ہو۔"

✍🏻 فوائد : دل و زبان کی طہارت و صفائی سے آدمی افضل ترین انسان بن جاتا ہے۔ جب دل میں نیک جذبات ہوں اور آدمی کا دل "قلب سلیم" ہو تو زبان بھی جھوٹ اور خرافات سے محفوظ رہتی ہے اور اس طرح آدمی درجۂ افضلیت پر فائز ہوتے ہوئے ﷲ تعالٰی کا محبوب بن جاتا ہے۔ وگرنہ جو شخص دل میں کینہ رکھے اور زبان کو جھوٹ اور فحش گوئی سے آلودہ رکھے، تو ایسا شخص ﷲ تعالٰی کی نصرت و رحمت سے عموماً محروم رہتا ہے۔

📜 سنن ابن ماجه : ❪٤٢١٦❫، صححه الألباني في سلسلة الأحاديث الصحيحة : ❪٩٤٨❫، مطبوعہ مکتبہ قدوسیہ : ❪١١٤/١❫ 🔊🔊🔊 وضو نہ ہو تو نماز قبول نہیں ہوتی

🌹 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَا تُقْبَلُ صَلَاةُ مَنْ أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ قَالَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ : مَا الْحَدَثُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ ؟ قَالَ : فُسَاءٌ أَوْ ضُرَاطٌ . 🌹

♦️ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص حدث کرے اس کی نماز قبول نہیں ہوتی جب تک کہ وہ ( دوبارہ ) وضو نہ کر لے۔ حضر موت کے ایک شخص نے پوچھا کہ حدث ہونا کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آواز والی یا بےآواز والی ہوا کا خارج ہونا۔

♦️ Sahih Bukhari#135

♦️ Status: صحیح

♦️ Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, The prayer of a person who does Hadath (passes urine, stool or wind) is not accepted till he performs the ablution. A person from Hadaramout asked Abu Huraira, What is 'Hadath'? Abu Huraira replied, 'Hadath' means the passing of wind.

6
$
User's avatar
@Readcashian posted 4 years ago

Comments