وہ خواہشیں کرتی مگر چھوٹی چھوٹی بے ضرر سی جیسے محبت بھرے القاب سے پکارے جانے اور بلانے کی خواہش کبھی کبھی اسکے ہاتھوں سے پہلا نوالہ کھانے کی خواہش اپنے رونے پر اسکے چپ کروانے کی خواہش اظہار محبت سننے کی خواہش مگر وہ ... شاید بے پرواہ تھا اپنے آپ میں مگن اور شاید اس سے بے خبر وہ ان چھوٹی چھوٹی خواہشوں کے پورے نہ ہونے پہ رو پڑتی تو وہ ہنس کے کہتا "میں اس لیے یہ پوری نہیں کرتا کہ تمہارا دل مارنا ہے تمہارا نفس مارنا ہے" وہ آنکھوں میں دکھ سموئے اسے دیکھتی مگر چپ رہتی گویا اسکی بے خبری کچھ بولنے قابل نہیں چھوڑتی تھی مگر آنکھیں جیسے فریاد کرتیں "کہ دل مر رہا ہے" وہ جان بوجھ کے یا شاید انجانے میں یہ فریاد نظر انداز کر جاتا چند سال گزرے اب وہ کہنے لگا تھا کہ تم کھاتی کیوں نہیں تمہیں فلاں چیز کیوں نہیں اچھی لگتی تمہارا فلاں کام کرنے کا دل کیوں نہیں کرتا "آپ کہتے تھے ناں دل مارنا ہے تمہارا "میرا دل مرگیا ہے"" وہ ہنسی تھی اور ساتھ ہی ایک آنسو ٹوٹ گرا تھا دل مرگیا تھا اور جب دل مر جائے پھر کچھ کب بھاتا ہے 😔🥀

___پارسہ ❤️

1
$
User's avatar
@Raja7700 posted 4 years ago

Comments