بیٹیوں کی فضیلت
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں، یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ بہت اچھے طریقے سے زندگی گزارے ( یعنی ان کے جو حقوق شریعت نے مقرر فرمائے ہیں وہ ادا کرے، ان کے ساتھ احسان اور سلوک کا معاملہ کرے، ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے ) اور ان کے حقوق کی ادائیگی کے سلسلہ میں الله تعالیٰ سے ڈرتا رہے تو الله تعالیٰ اس کی بدولت اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے۔ (ترمذی، باب ماجاء فی النفقہ علی البنات حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے ایک قصہ منقول ہے، وہ فرماتی ہیں کہ ایک خاتون میرے پاس آئی، جس کے ساتھ اس کی دو لڑکیاں تھیں، اس خاتون نے مجھ سے کچھ سوال کیا، اس وقت میرے پاس سوائے ایک کھجور کے اور کچھ نہیں تھا، وہ کھجور میں نے اس عورت کو دے دی، اس الله کی بندی نے اس کھجور کے دو ٹکڑے کیے اور ایک ایک ٹکڑا دونوں بچیوں کے ہاتھ پر رکھ دیا، خود کچھ نہیں کھایا،حالاں کہ خود اسے بھی ضرورت تھی، اس کے بعد وہ خاتون بچیوں کو لے کر چلی گئی۔ تھوری دیر کے بعد حضور اکرم صلی الله علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے اس خاتون کے آنے اور ایک کھجور کے دوٹکرے کرکے بچیوں کو دینے کا پورا واقعہ سنایا۔ آپ نے ارشاد فرمایا: جس کو دو بچیوں کی پرورش کرنے کا موقع ملے اور وہ ان کے ساتھ شفقت کا معاملہ کرے تو وہ بچیاں اس کو جہنم سے بچانے کے لیے آڑ بن جائیں گی ترمذی)
Ma sha Allah