تجھے اس طرح سے ستائیں ہم
تیرا عشق تجھ سے چھین کے
تجھے مے پلا کے رلائیں ہم
تجھے درد دوں تو نہ سہہ سکے
تجھے دوں زباں تو نہ کہہ سکے
تجھے دوں مکاں تو نہ رہ سکے
تجھے مشکلوں میں گھرا کے میں
کوئی ایسا رستہ نکال دوں
تیرے درد کی میں دوا کروں
کسی غرض کے سوا کروں
تجھے ہر نظر پر عبور دوں
تجھے زندگی کا شعور دوں
کبھی مل بھی جائیں گے غم نہ کر
ہم گر بھی جائیں گے غم نہ کر
تیرے ایک ہونے میں شک نہیں
میری نیتوں کو تو صاف کر
تیری شان میں کوئی کمی نہیں
میرے اس کلام کو تو معاف کر
مجھے امید ہے آ پ سب کو پسند آئی ہوگی۔۔
Amazing Poetry...