اسکا ارادہ نماز پڑھنے کا تھا جو اسے آتی نہیں تھی لیکن ۔"سجدہ اہم تھا" اسکا ارادہ محسوس کرتے وہ اسکے پاس آئے تھے "پڑھو جیسے چاہے "وہ اسکے سر پر ٹوپی رکھتے ہوئے بولے۔ وہ ان سے شرما رہا تھا وہی حوصلہ دے رہے تھے۔ وہ کھڑا تو ہو گیا تھا لیکن پڑھنا کیا ہے اسے کیا پتا تھا " اللہ اکبر"یہ واحد لفظ تھا جو اسے آتا تھا وہ اسی ایکشن سے نماز پڑھ رہا تھا جو اس نے کبھی دادا کو دیکھا تھا اور وہ سوچ رہا تھا کہ اسوقت کراءارض پر شاید میں پہلا شخص ہوگا جو نماز میں کچھ نہیں پڑھ رہا ہو گا۔ ۔یہ ادا کی جانے والی اسکی زندگی کی پہلی نماز تھی جیسی بھی تھی جسطرح کی تھی پر ادا کردی تھی وہ پر یقین تھا کہ یہ قبول نہیں ہوئ ہو گی ۔لیکن یہ نیک نیتی اور خوف خدا کے زیراثر پڑھی گئ تھی اور اگر اسے پتہ چل جاتا کہ یہ مقبول ہوگئ ہے تو وہ ساری زندگی سجدہ شکر سے سر نہ اٹھاتا اسنے دعا کیلئے ہاتھ اٹھائے تھے" کیا مانگے کہ اللہ مجھے معاف کردو۔۔ہاں ٹھیک ہے یہی ٹھیک ہے" کہتے اس نےاپنے ہاتھوں کے پیالے کو دیکھا۔۔۔بہت ہی عجیب بات ہوئی تھی۔۔۔کہ اسکا رنگ بدلا تھا اسکو اس پیالے میں اپنے بیٹے کا چہرہ نظر آیا تھاتیز تیز سانسیں لیتا ہوآ تکلیف پھرسے پھیلی تھی کہ اسنے یک دم ہاتھ گرا دئے۔

1
$
User's avatar
@Aqeel posted 9 months ago

Comments