چاند پر زندگی اور اسکے اثرات کیوں نہیں
چاند پر زندگی نہ ہونے کی وجہ اس کا ایٹما سفیئر ہے ۔ کیونکہ زندگی شروع ہونے کے لیے پہلے ماحول کا بننا ضروری ہے۔ کیونکہ ایٹماسفیئر مختلف گیسوں کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اور یہ کسی سیارے کے گرد اسی ٹائم بن سکتا ہے جب اس کی گریوٹی اتنی ہو جو ان گیسز کے مالیکیولز کو خلا میں جانے سے روک سکے۔
گریویٹیشنل فورس سائز پر انحصار کرتی ہے جتنا سائز بڑا ہو گا اتنی اس کی گریڈیشن فورس زیادہ ہوگی۔
لیکن چاند کا قطر 3474.8 کلومیٹر ہے جو کہ زمین کے مقابلے میں چار گنا چھوٹا ہے اس چھوٹے سائز کی وجہ سے اس کی گریوی ٹیشنل فورس بھی کم ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی گیس اس کے گرد نہیں رک سکتی ۔
زندگی کے لیے نارمل ٹمپریچر کا ہونا بھی ضروری ہے جو کہ چاند پر موجود نہیں ہے۔ چاند پر دن ٹائم ٹمپریچر 106 ڈگری سینٹی گریڈ اور رات ٹائم ٹمپریچر 173- سینٹی گریڈ ہے ۔ جس کی وجہ سے پانی وہاں پر مائع حالت میں موجود نہیں ہے۔ جو زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔
اس کے علاوہ چاند کی سطح پر خلا بازوں کو بڑے بڑے گڑھے بھی ملے جو کہ اسٹیرائڈز کی بمبارمنٹ کا ثبوت دیتے ہیں کیوں کہ جو منرلز ہمیں ان گڑھوں میں سے ملے ہیں وہ منرلز زمین کی سطح، اسٹیرائڈ اور کوپر بیلٹ میں موجود منرلز سے ملتے جلتے ہیں۔ جو اس بات کو ثابت کرتے ہیں ہیں کہ آج سے 3.9 ارب سال پہلے سٹیرائڈ ز کی بارش ہوئی تھی۔
اگر چاند کا سائز بڑا ہوتا یا اس کی گریوی ٹیشنل فورس اتنی ہوتی جو ایٹما سفیئر کو قائم کر سکے تو آج چاند پر بھی زندگی ہوتی۔