1
14
آج ہم جہاں کھڑے ہیں شاید اس سے آگے جاسکتے تھے مگر ہم کسی کی بات سننے کو تیار نہیں ، حکومت اگر ہمیں گھر میں بیٹھنے کا کہتی ہے تو ہم گھر مین بیٹھنے کو تیار نہیں باہر صرف یہ دیکھنے نکل جاتے ہیں کہ باہر کیا ہورہا ہے ، بازاروں میں رش لگا ہوا ہے لوگ ایسے خریداری کر رہے ہیں جیسے ان کے ہاتھ کوئی خزانہ لگ گیا ہے اور پھر کہتے ہیں حکومت عوام کا معاشی قتل کررہی ہے ۔ آج عوام اگر شعور رکھتی تو شاید یہ ملک بہت آگے جاسکتا تھا مگر اب صرف افسوس کے کچھ نہیں کیا جاسکتا۔۔۔
یہ تو سچ بات ہے ہمارے لوگوں میں شعور کی کمی ہے اگر ان میں احساس ذمہ داری ہوتا تو ابھی کرونا کی گنتی جن اعداد پر پہنچ۔ کی ہے ہرگز نا پہنچتی ،حد تو تب ہو جاتی ہے جب چھوٹے چھوٹے بچوں کو لے کر ہجوم میں گُھسے ہوتے ہیں بس اتنا ہی کہیں گے اللہ ہی ان کو ہدایت دے بندہ تو ہدایت دینے سے قاصر ہے۔