🖤 ~ Black Rose ~ 🖤
The darkness of the black night had spread everywhere when the moon shone from the east and then the source of light illuminated everything with its luminous light ...
The trees and plains were covered with glass, the mountains turned into white forts,
the tall buildings were bathed in light,
the waves of the seas and rivers bounced and began to see the beauty of the moon.
In all this, the black fanaticism seemed to be a part of that dark night. She wore a long black dress and covered her head & face in a black mask.She was stepping in the moonlight right in the middle of the forest ...
Today she came to pluck the black rose, again ... 🖤
Up and down, Passing through the thorny and rocky paths, she finally reached the shore of the lake in the middle of the forest & plucked the only black flower.🖤
She put her feet in the water of the lake and sat down. The reflection of the moon in dancing waves of clear water of the lake was undoubtedly the most beautiful scene in the world, but the most beautiful thing for her was, to see the beautiful black rose in her own hands. She had to go back soon, so she was spending some of her moments unaware of the world ... 🖤
She didn't like plucking flowers at all but she wanted to pluck the wild black rose with her hands ... She loved black roses since childhood and the sad fact is that she had seen and touched black roses only once in her life when she was 12 years old.🖤
In fact, all this was almost impossible. So she made her own world. She was still lost when she returned from the world of her fantasy with the thunder of the clouds. And smiling at her thought, she shook her head and stood up to warm the cold tea ...
🖤-Ahhh This world is very colorful
And
I am a fan of black color 🖤
🖤~سیاہ گلاب~🖤
سیاہ رات کی سیاہی ہر طرف پھیل چکی تھی جب مشرق سے چاند نے جھلک دکھائی اور پھر نور کے منبع نے اپنی نورانی روشنی سے ہر چیز منور کر دی۔۔۔
درختوں اور میدانوں نے شیشے کا لباس اوڑھ لیا, پہاڑوں نے پر سفید قلعی پھر گئی,
بلند و بالا عمارتیں نور سے نہا گئی,
سمندروں اور دریاؤں کی لہریں اچھل اچھل کر چاند کے حسن کو دیکھنے لگیں۔۔
اس سب میں سیاہ رنگ کی شیدائی وہ اسی سیاہ رات کا حصہ معلوم ہوتی, لمبا سیاہ لباس اوڑھے سر اور چہرے کو سیاہ نقاب میں چھپاۓ وہ جنگل کے عین بیچ و بیچ چاند کی روشنی میں قدم بڑھاتی جا رہی تھی... ہر چودھویں رات کی طرح آج بھی سیاہ گلاب توڑنے آئی تھی۔۔۔🖤
اونچے نیچے, خاردار پتھریلے راستوں سے ہوتی ہوئ آخر وہ اس جنگل کے وسط میں موجود جھیل کےکنارے پہنچی۔۔سیاہ گلاب کے واحد پودے پر لگے اپنےمن پسند پھول دیکھ کر راستے کی ساری تھکن ہوا ہوئی۔۔۔🖤
نرم ہاتھوں کے ساتھ احتیاط سے پھول توڑ کر جھیل کے پانی میں پاؤں ڈال کر بیٹھ گئی۔۔ جھیل کے شفاف پانی میں لہروں کے ساتھ ہلتا ہوا چاند کا عکس بلاشبہ دنیا کا حسین منظر تھا لیکن اس کے لیے سب سے زیادہ حسین سیاہ گلاب کو اپنے هاتهوں ميں دیکھنا تھا۔۔۔ابھی کچھ دیر ادھر وقت گزارنے کے بعد اسے واپس بھی لوٹنا تھا۔۔۔۔اسلیے وہ دنیا سے بےخبر اپنے کچھ لمحوں کو جی بھر کر گزار رہی تھی۔۔۔۔🖤
پھولوں کو توڑنا اسے قطعاً پسند نہیں تھا لیکن وہ جنگلی سیاہ گلاب کو اپنے ہاتھوں سے توڑنا چاہتی تھی۔۔ سیاہ گلاب تو بچپن سے پسند تھا اور ستم تو یہ کہ اس نے سیاہ گلاب زندگی میں صرف ایک بار دیکھا اور چھوا تھا ۔۔۔وہ بھی تب جب وہ 12 سال کی تھی۔۔۔🖤
حقیقت میں تو یہ سب ناممکن سا تھا اس لیے اس نے اپنی ہی دنیا بنالی تھی۔اب بھی وہ ادھر ہی گم تھی جب بادل کی گرج سے اپنے خیالوں کے جہان سے واپس لوٹی۔ اور اپنے خیال سے مسکرا کر سر جھٹکا اور ٹھنڈی پڑی چاۓ کو گرم گرنے اٹھ کھڑی ہوئی۔۔۔۔۔۔
🖤 یہ دنیا بہت رنگین ہے سائیں
اور میں ہو سیاہ رنگ کی شیدائی 🖤