الیکشن قریب آتے ہے نادرا موبائل رجسٹریشن کی گاڑیاں گاؤں کا رخ کرتی ہیں ایسا کیوں اگر نہیں پتا تو آئیں میں آپ کی اس مشکل کو آسان بناتا ہوں۔۔
یے بات ہے آج سے 5 سال پہلے کی جب میں 18 سال کا ہوا۔۔
جانچ پڑتال کرنے پے معلوم ہوا مجھے اپنا شناختی کارڈ بنوانے کے لیے کچھ خاص ڈاکومنٹس کی ضرورت ہے کو جن تفصیل مڈل کلاس یا پانچویں کلاس کا سرٹیفکیٹ، والد محترم کا ووٹ سرٹیفکیٹ، یوسی سے رہائش سرٹیفکیٹ، برتھ سرٹیفکیٹ، اسی مشکل ترین حالات سے گزر کر ڈسٹرکٹ نادرا آفیس صبح 5 بجے گیٹ کے سامنے اک 500 سے 600 لوگوں کی لائین میں لگ کر اپنے باری کا نمبر لینا کسی جنگ سے کم نہیں تہا خیر مینے جیسے تیسے اپنا نادرا سے اپنا شناختی کارڈ بنوا لیا یے تو میں نوجوان تہا پڑاہا لکھا تہا اگرچہ کوئی بوہڑا یا انڑہ آدمی نادرا جائے تو ان کو بہی کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اور اس مراحل سے گزرنے کے بعد شناختی کارڈ 1 یا 2 مہینوں میں آجاتا ہے جس سے عوام بہت سی تکلیف برداشت کرتی ہے اور آفیس کا بار بار چکر لگانا پڑتا ہے۔
جب الیکشن قریب ہوں تو اس حالات میں لوگ کو سہولت فراہم کرنے کے لئے نادرا موبائل کا آغاز کیا گیا لیکن اس سے فائدہ ہمارا نہیں ہوتا یے سب وہاں کے نمائندوں کے لیے فائدے مند ہیں کیوں کہ اگر جس کا شناختی کارڈ نہیں بنا ہوگا تو وہ عام انسان اسے ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا اگر ووٹ موصول نہیں ہوا تو اس نمائندے کی الیکشن میں شکست پکی ہوتی ہی جس سے اس کا خواب دہرا کا دہرا رہ جاتا ہے اس لیے اس سروس کا آغاز شہر کو چھوڑ کر دیہاتی علاقوں میں کیا جاتا ہے الیکشن قبل سے گاؤں کے موبائل سروس سے کارڈز بن جاتے ہیں لیکن الیکشن کے بعد نہ تو نمائندا نظر آتا ہے نہ ہی نادار موبائل سروس ۔
یے صرف ہمیں کچھ وقت کی سہولت دے کر پہر ہمیں 5 سال کی مشکلات میں چھوڑ جاتے ہیں۔
ووٹ دینا ہمارا پاکستانی ہونے پر حق ہے لیکن ہمیں ووٹ کیسے دینا ہے وہ ہمارا فیصلہ ہے تو اس بار اگر ووٹ دیں تو اپنا نہیں اپنے بچوں کے مستقبل کا ضرور سوچیں