بھیک مانگنے والی بُڑھیا

0 11
Avatar for Ejaz
Written by
4 years ago

جب سے کرونا آیا ہے تب سے اچھے بھلے بندے بھی بھکاری بنےبیٹھے ہیں اکثراوقات دروازے کی گھنٹی بجتی ہے باہر جاتے ہیں تو دیکھتے ہیں اچھا خاصا بندہ کھڑا ہے اورسوال کر رہا ہے مدد کرو بھائی ظاہر سی بات ہے کروناکی وجہ سے ہر کوئی متاثر ہوا ہے جاب چلی گئی آمدن پہلے جیسی نہیں ،قصہ مختصر میں ڈانٹ دیتا ہوں کیا یار اچھا بھلا میں کام لگا تھا توں تو ایسے گھنٹی بجا رہا ہے جیسے میں نے تیرا قرضہ دینا ہے جا بھائی اپنا کام کر آج گھنٹی بجی میں باہر گیا دیکھا ایک تقریبا ۸۰ سالہ بوڑھی عورت کھڑی تھی مجھے دیکھتے ہی بولی وہ موٹر سائیکل والے مجھے ٹکڑ مارنے لگے تھے میں بڑی مشکل سے بچی ہوں میں نے انہیں آواز بھی دی او ٹھہرو کتے او پر وہ نہیں رُکے اُس کا انداز بیان انتہائی معصوم تھا پھر بولی میں یہی تمہارے ایریا کے گھروں میں کام کرتی تھی فالج ہوا پھر میں کام کرنے کے قابل نا رہی یہ دیکھ میرا ہاتھ ،اب مجھے بڑھیا کی گفتگو دلچسپ لگی میں بولا اماں میرے گھر تو کام نہیں کیا توں مجھے کیوں کہانیاں سُنا رہی ہے

وہ بولی نہیں کیا پر مجھے کچھ تو دے میں نے ہستے ہوئے بٹوا نکالا مائی کے ہاتھ پچاس روپے رکھےاور کہا اماں تیرا ٹیلنٹ زبردست ہے کہانی سُنا کر پہلے کھڑا کرتی ہی پھر اپنی حاجت بتاتی ہے۔خیر وہ عورت چلی گئی پانچ منٹ بعد میں میرے گھر کے پاس مارکیٹ ہے وہاں گیا کچھ سامان لینے اچانک سے وہ مائی پھر میرے آگے آ کھڑی ہوئی پھر سے وہی کئانی موٹر سائیکل ، ٹکڑ،لڑکے،میں ہستے ہوئے بولا مائی توں واقع اداکار ہے ایک ہی سٹوری چپکاتی جا رہی ہے ابھی تو تجھے پچاس روپے دئیے چھوڑ جان ۔اب آپ ہی بتادو بندہ ایسے گھنٹی بجا کر مانگنے والوں کو ڈانٹے با تو پھر کیا کرے یہ موقع کو کیش کرتے ہیں اور اصل حقدار کا حق بھی کھا جاتے ہیں

1
$ 0.00

Comments