والدین سے حسن سلوک
مخبر صادق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جہاں قیامت کی اور بہت سی نشانیوں کا ذکر فرمایا ان میں ایک نشانی یہ بھی ارشاد فرمائی کہ"باپ کی نصیحت کو چھوڑ کر دوستوں کے مشوروں کو اہمیت دی جائے گی" اپنے ارد گرد، گھر ، خاندان پر نظر دوڑائیں، الیکٹرانک میڈیا کی سکرین پر دل خراش مناظر، اخبارات کی چیختی چنگھاڑتی شہ سرخیاں، صبح وشام انسانی رشتوں کے تقدس کی پامالی کے نوحوں سے بھری ملتی ہیں، والدین کی نافرمانی تو شائد اب کوئی برائی سمجھی ہی نہیں جاتی بدتمیزی توتکار تو روز کا معمول بن چکا ہے کئی بدبخت بیٹے تو والدین کو زدو کوب کرتے ہوئے اللّٰہ تعالیٰ کے قہروغضب سےنہیں ڈرتے،نوجوان اولاد کی بڑی تعداد اپنے بیوی بچوں پر تو بے دریغ اور بےحساب خرچ کرتی ہے،مگر اپنے عمررسیدہ(( ان والدین کو جنہوں نے ان نوجوانوں کی تعلیم اور مستقبل کی خوشیوں کیلئے اپنی حسین جوانی قربان کر دی تھی انکوکسں نازسے پالا تھا)) ان کو اپنے اوپر بہت بوجھ سمجھتی ہے ، کیا آج کل کا یہ شادی شدہ نوجوان اس حقیقت سے بے خبر ہے، اور انکا ضمیر ان کو ملامت نہیں کرتا کہ جو سلوک آج ہم آپنے والدین سے کررہے ہیں کل کو اس سے زیادہ خطرناک سلوک ہمارے ساتھ بھی ہوا تو ! کیا ہم اسے برداشت کرنے کے لئے تیار ہیں ، 🌃 رات کی تاریکیوں میں اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا سوچنا غور کرنا کہ یہ وقت بہت جلد تمہیں بھی دیکھنا پڑے گا ،، جیسا کروگے ویسا بھروگے،،
Parents are the most loving and caring..thing in this world ...