16
24
زندگی نے ستا کے حد کر دی, میں نے بھی مسکرا کے حد کر دی
شعر میں نے کہے تھے تیرے لئے تو نے سب کو سنا کے
حد کر دی
میں نے ان دیکھے چاہنا تھا تجھے تو نے خوابوں میں آ کے، حد کر دی
میں نے اس سے کہا چلے جاؤ اور اس نے بھی جا کے، حد کر دی
ایک وعدہ تھا یاد رکھنے کا تو نے وہ ہی بھلا کے، حد کر دی
میرے اک بے خیال جملے کو تو نے دل پہ لگا کے، حد کردی
وا